ممبئی:4 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات کے لئے ہونے والی ووٹنگ سے پہلے رہنماؤں کے بیان بازی کا دور جاری ہے۔اپنے بیانات سے اکثرمودی حکومت کو مشکل میں ڈالنے والے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہاکہ میں قوم پرست ہوں یہ سب کو پتہ ہے،ہم پچھلی بار الیکشن لڑے تھے اور بہت وعدے کئے تھے،اب وقت آ گیا ہے لوگوں کو یہ بتانے کا کہ ہم نے کیا کیا ہے،میں جوکہتاہوں اس کو کرتا ہوں،میں مذہب، ذات کی بنیاد پر الیکشن نہیں لڑتا۔نتن گڈکری سے جب پوچھا گیا کہ آپ کی مہم میں ہندو قوم پرستی جیسے مسائل نہیں ہوتے تو انہوں نے کہاکہ میں نے بہت کام کیا ہے،میں نے سڑکیں، ناگپور میں میٹرو کا کام شروع کروایا،ہم نے دلتوں کے لئے کام کیا،اس کے بارے میں میں اپنی انتخابی مہم میں بات کروں گا۔گڈکری کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب ملک میں قوم پرستی اور ملک سے بغاوت کا معاملہ گرمایا ہوا ہے۔قوم پرستی اس بار کے لوک سبھا انتخابات کا بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔بی جے پی اس کو لے کر کانگریس سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں پر حملہ آور ہے۔پی ایم مودی اپنے انتخابی مہم میں قوم پرستی کے معاملے پر مخالفین کو گھیرتے رہتے ہیں۔بالاکوٹ ایئراسٹرائک کے بعد سے جس طرح اپوزیشن دہشت گردوں کے مارے جانے کا ثبوت مانگ رہا ہے، اس کے بعد سے بی جے پی کو حملہ آور ہونے کا بہانہ مل گیا ہے۔بتا دیں کہ نتن گڈکری ایک بار پھر مہاراشٹر کی ناگپور لوک سبھا سیٹ سے قسمت آزما رہے ہیں۔یہاں پر لوگ 11 اپریل کو پہلے مرحلے کی پولنگ کے تحت اپنے ووٹ کا استعمال کر سکیں گے۔گڈکری کا مقابلہ کانگریس کے نانا پٹولے سے ہے۔وہیں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کی جانب سے عبدالکریم بھی یہاں سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔اس سے پہلے 2014 کے لوک سبھا انتخابات بھی گڈکری نے اسی سیٹ سے لڑا تھا اور کامیابی حاصل کی تھی۔انہوں نے چار بار کے ایم پی اور کانگریس کے سینئر لیڈر ولاس متیموار کو الیکشن ہرایا تھا۔